Wednesday, September 16, 2015

بہارکی ترقیکا کریڈٹ نتیش کو، مگر لالو کا ساتھ بڑاچیلنج


بہارکی ترقی کا کریڈٹ نتیش کو، مگر لالو کا ساتھ بڑاچیلنج

میم ضادفضلی
نئی دہلی :بہار اسمبلی الیکشن سے پہلے ووٹر کی نبض ٹٹوٹٹولنے کیلئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کی جانب سے کرائے گئے داخلی سروے کے نتائج پارٹی کو پریشان کر سکتے ہیں۔ تاہم ایک دیگرسروے جواے بی پی نیلسن کے نام سے منظرعام پرآیاہے ،اس میں بتایاگیاہے کہ بی جے پی اوردیگرفسطائی قوتوں کی فتنہ انگیزیوں کے باوجودنتیش کمارکاجادوبرقرارہے۔
ادرھرجے ڈی یو کے داخلی سروے میں شامل زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ بہار میں تبدیلی اور ترقی دکھائی دے رہی ہے اس سے چشم پوشی کرنے والادیانت اورسچائی کادشمن ہی ہوسکتاہے اور ریاست کی اس ترقی وہمہ جہت تبدیلی کاکریڈٹنتیش کمار کو دیاگیاہے،تاہم چونکہ یہ سروے برسرقتداروزیراعلیٰ کی جماعت کے لوگوں نے ہی کیاہے،اس لئے اپنے سینئرلیڈرکی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملانے کے اندیشہ سے انکارنہیں کیاجاسکتا۔اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ بہارنے موجودہ وزیراعلیٰ نتیش کمارکی قیادت میں قابل ذکرترقی کی ہے،مجرمانہ واقعات کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے اوربڑی حدتک بدعنوانی کیخلاف اقدامات کے معاملے میں بہارکی نتیش حکومت نے پورے ملک کوآئینہ دکھایاہے۔اس کااعتراف بدعنوانی کیخلاف ملک گیرتحریک کارگاندھی نوازبزرگ اناہزارے بھی کیاہے۔البتہ اس سے بھی انکارممکن نہیں ہے کہ ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کوعملی جامہ پہنانے کیلئے مرکزکی سابق یوپی اے حکومت نے فنڈدینے میں کسی موقع پرعدم دلچسپی کامظاہرہ کیاہوایسی مثالیں کافی کم ہیں۔مگرمرکزمیں این ڈی اے کی واپسی اورنریندرمودی کے وزیراعظم بننے کے بعدمتعددترقیاتی منصوبے تشن�ۂ تکمیل رہ گئے اوروہ صرف اس وجہ سے کہ سیاسی تنازع کی وجہ سے مودی حکومت نے فنڈمہیاکرانے میں بہارکے ساتھ معاندانہ رویہ اختیارکیاہے۔وزیراعلیٰ نتیش کمارنے مظفرپورریلی سے قبل پٹنہ میں نریندرمودی کے اسٹیج پرہی مرکزی اسکیموں کی تکمیل میں سیاسی دشمنی نکالنے اوربہارکے ساتھ ناانصافی کی شکایت بھی کی تھی۔اسی اجلاس میں نریندرمودی نے اپنی تقریرمیں اس بات کااعتراف کیاتھاکہ بعض اوقات سیاسی مخاصمت کے نتیجے میں ترقی اورعوامی مفادات کے اہم منصوبے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔جمہوری نظام حکومت میںیہ ایک تلخ سچائی ہے،جس سے انکارنہیں کیاجاسکتا۔وزیراعظم کانتیش کمارکے سامنے یہ اعتراف بھی اسی جانب اشارہ کررہاہے کہ ریاست کی ترقی میں نتیش کمارکی قربانی کوسبھی لوگ قبول کرتے ہیں۔ حالاں کہ اس سروے میںیہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ نتیش کمارکے لالوسے ہاتھ ملانے پرنقصان کااندیشہ ہے۔حالانکہ بہارکی سیاست کاگہرامطالعہ رکھنے والے ماہرین کاخیال ہے کہ بہارمیں چونکہ ذات کافیکٹرہمیشہ نمایاں رہاہے اوریہی وجہ ہے کہ عام انتخابات کے بعدجب بہاراسمبلی کیلئے لگ بھگ ایک درجن سیٹوں پرانتخابات کرائے گئے توجیتنے کے لئے بی جے پی کے بڑے لیڈروں کوخون تھوکناپڑاتھااورمسلم یادوکے علاوہ نتیش کمارکے مہادلت حامیوں نے فارورڈبلاک کوکھلاپیغام دیدیاتھاکہ بہارمیں ذات فیکٹرکی جڑیں کافی گہری ہیں اوراس کاراست فائدہ اس جماعت یااتحادکومل سکتاہے جدھراقلیت اوریادووں کاجھکاؤہوگا، لیکن جے ڈی یوکااندرونی سروے بتاتاہے کہ پارٹی کی اکثریت دوبارہ نتیش کمارکو سی ایم کے طور پر منتخب کرنے کیلئے تیار نہیں ہے،اگریہ صحیح ہے تویہی کہاجاسکتاہے کہ یہ موقف پارٹی میں موجودان عناصرکاہوسکتاہے جن دل میں ابھی فرقہ پرستی کی دہک رہی ہے۔۔ ذرائع کے مطابق سروے کے اس نتیجے سے پارٹی اعلی کمان پریشان ہیں۔حالاں کہ اس موضوع سینئرلیڈراورجے ڈی یوایم ایل سی وجے کمارمشرانے نمائندہ سے گفتگوکے دوران بتایاکہ یہ ساری باتیں صرف بھرم پھیلانے والی ہیں اوراس کافائدہ براہ راست فرقہ پرست عناصرکوہوگالہذااس قسم کی سروے رپورٹ پربہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے،جالہ سے جے ڈی یوکے موجودہ رکن اسمبلی اورپارٹی کے ودھان سبھاامیدوارجیسے لیڈران کی عظیم اتحادمیں کافی تعدادہے جن کابیک گراؤنڈسیکولررہاہے اورمرکزی حکومت میں ان کے دادااوروجے کمارمشراکے والدآنجہانی للت نارائن مشراکی سیکولرفکرسے ساری دنیاواقف ہے۔لہذاسیکولرنوازوں کاتال میل بی جے پی کیلئے ناقابل برداشت بنتاجارہاہے اور سروے رپورٹ انہیں لوگوں کی آراء پرمحیط لگتی ہے جو’‘’مکھ میں رام رام بغل میں چھڑا‘‘والی کہاوت کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ سروے میں شامل یوتھ اور خواتین میں سے زیادہ تر نے نتیش کو پھر سے وزیر اعلی نہ بنانے پر زور دیا ہے۔یہ یوتھ کس فکرکے حامل ہوسکتے ہیں اس کوسمجھنے کیلئے ابھی دوروزقبل دہلی یونیورسٹی کی طلبایونین کے انتخابات میں بھگوابریگیڈکی کامیابی جائزہ لیاجاسکتاہے،جس سے یہ پتہ چلتاہے کہ اعلیٰ تعلیم کے باوجوداشرافیہ کانوجوان طبقہ فرقہ پرستی کے زہرسے کس قدرسیاہ بناہواہے۔سروے میں کہاگیاہے کہ 80 فیصد لوگوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ان کی ترقی اور تبدیلی نے نتیش کمارکیلئے ان کے دلوں میں کافی جگہ بنائی ہے۔ تقریبا 70 فیصد لوگونے کہا کہ ہمیں ترقی اور تبدیلی سے فائدہ ہوا ہے۔علاوہ ازیں قریب 70 فیصد نے تبدیلی کا کریڈٹ نتیش کمار کو دیاہے۔

No comments :

Post a Comment